- لنک حاصل کریں
- ای میل
- دیگر ایپس
لفظ اور اس کی اقسام
السّلام
علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ!
13اگست 2020ءبروزجمعرات
۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
شروع اللہ پاک کے نام سے جو بڑا مہربان اور رحم فرمانے والا
ہے۔
سبق # 2:
لفظ اور اس کی اقسام
Lafz aur ise ki Aqsam
Word and its types
موضوع سے متعلق اہم سوالات :
1۔لفظ سے کیا مراد ہے؟
2۔ لفظ
کی کون سی اقسام ہیں؟
3۔ لفظ موضوع اور
لفظ مہمل کسے کہتے ہیں؟ مثالوں سے واضح کیجیئے۔
4۔ کلمہ اور کلام میں کیا فرق ہے۔ وضاحت کیجیئے۔
لفظ:
دو یا دو سے زائد حروف تہجی کو جوڑ کر لکھنے سے لفظ بنتا ہے۔
جیسے کہ ش،ا،گ،ر،د : شاگرد ۔
لفظ کی اقسام
لفظ کی دو اقسام ہیں ۔
لفظ موضوع
لفظ
مہمل
لفظ موضوع
ایسے الفاظ کو کہتے ہیں جن کے کچھ معانی ہوں۔مثلاَ : روٹی، پانی،غلط ، جھوٹ، بات وغیرہ۔
لفظ موضوع کی اقسام:
لفظ موضوع کی دو اقسام ہیں۔
کلمہ
کلام
کلمہ:
اکیلے اور بامعنی لفظ کو کلمہ کہتے ہیں۔ مثلاَ: مسجد ، گھر ، دوست ۔
کلام:
دو یا دو سے زائد بامعنی الفاظ کو کلام کہتے ہیں۔ مثلاَ: خوبصورت مسجد ، نیک دوست ، احمد اچھا
ہے۔
کچھ مصنفین لفظ موضوع کی بجائے لفظ موزوں استعما ل کرتے ہیں جس کا معنی وزن کیا گیا۔
لفظ مہمل
مہمل ایسے الفاظ کو کہتے ہیں کہ جس کے کچھ معانی نہ ہوں۔مثالیں : شوٹی ، وانی، سلط، موٹ ، چیت وغیرہ۔
اہم بات
بے معنی ہونے کی وجہ سے مہمل کی قواعد میں زیادہ بحث نہیں کی گئی ۔
بعض لوگوں کے نزدیک مہمل و سے شروع ہوتے ہیں اور بعض کے نزدیک مہمل الفاظ م سے شروع نہیں ہوتے ہیں۔ اس بارے میں اختلاف پایا جاتا ہے۔
اس حوالے سے اپنی قیمتی رائے ضرور دیں۔
مہمل اور محمل میں فرق:
مہمل سے مراد بے معنی ، ترک کیا ہوا ، فرسودہ ،چھوڑ دیا ہوا، بے مطلب۔
محمل سے مراد ایک قسم کی ڈولی جو اونٹ پر باندھتے ہیں ۔
کاٹھی بھی کہتے ہیں جو اونٹ پر کسی جاتی ہے۔
اسےاونٹ کا ہودہ یا چھتری دار کجا (رحل )بھی کہتے ہیں۔
اس لحاظ سے مہمل کا معنی بے معنی الفاظ اخذ کیا جاتا ہے۔ اور محمل کو اونٹ کا ہودہ معنی لیا جاتاہے۔
گذشتہ سبق:
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں